POETRY 5




: ﻓﻘﯿﺮﻭﮞ ﻭﺍﻟﯽ ﺣﺎﻟﺖ ﺩﯾﮑﮫﮐﺮ ﮨﻢ ﺳﮯ ﻧﻔﺮﺕ ﻣﺖ ﮐﺮﻭ

ﺟﺐ ﮨﻢ ﺳﻨﻮﺭﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺩﻧﯿﺎ ﺗﺮﺳﺘﯽ ﮨﮯ ﺩﯾﺪﺍﺭ ﮐﻮ
‬: کاوشِ فاقی احباب کی نظر...
سُن اے میرے ہم سَفر..!
تُو بڑا ہے دِل نَشیں
.

چھوڑ کر گئے جہاں
آج تک ہوں میں وہیں
.

تُو ملے گا اب کہاں؟؟؟
چھان لی ہے یہ زمیں
.

اِک وہی ہے ہر طَرف
اِک وہی جو ہے نہیں
.

کل جہاں تھا گھر میرا
غم وہاں ہے اب مَکیں
.

ڈھونڈتا ہوں خود کو میں
کیا مِلوں گا میں کہیں؟؟؟
.

خود کو دیکھا غور سے
اب رہے نہ ہم حَسیں 
.

دیکھ لو ادھر بھی تو
ہم بھی رہتے ہیں یہیں
.

یعنی کہ تُو ہی ہر طرف
یعنی کہ ہم ہیں ہی نہیں
.

وہ لوٹنے کا کہہ گیا
ہم نے پھر کیا یقیں 
.

شاعر: مُحمّد آفاق فاقی


: ﯾﮧ ﺟﻮ ﮨﻢ ﮨﯿﮟ ﻧﺎ، ﺍﺣﺴﺎﺱﻣﯿﮟ ﺟﻠﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻟﻮﮒ
ﮨﻢ ﺯﻣﯿﮟ ﺯﺍﺩ ﻧﮧ ﮨﻮﺗﮯ ______ﺗﻮ ﺳﺘﺎﺭﮮ ﮨﻮﺗﮯ



: خدا کا شکر ہے صافی خدا کے ہاتھ ہے روزی,
اگر یہ حق بھی انساں کو دیا ہوتا تو کیا ہوتا۔۔۔!


‬: میرا وقت بدلا ہے معیار نہیں😏
تیری قسمت بدلی ہے اوقات نہیں💪



POETRY 5 POETRY 5 Reviewed by Unknown on March 04, 2018 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.