: فرطِ درد سے میں نے
انگلیوں کے پوروں پر
اشک جب سمیٹے تھے
آپ بھی تو بیٹھے تھے!
: وہ موم میرے عشق کی تاثیر سے ہوا
لیکن یہ واقعہ بڑی تاخیر سے ہوا ۔۔
بھول بھی جاؤ بیتی باتیں
ان باتوں میں کیا رکھا ہے...
چپ چپ کیوں رہتے ہو ناصرؔ
یہ کیا روگ لگا رکھا ہے...
اب تو پردے سے نکل چاند سی صورت والے !
شبِ فرقت نے اک اندھیر مچا رکھّا ہے
تیرے قُرباں ، تری اُس یاد کے لمحے کے نثار
جس نے شب بھر مجھے مصروف دُعا رکھّا ہے۔
" ﻗﯿﺎﻣﺖ " ﭨﻮﭦ ﭘﮍﺗﯽ ﮨﮯ .. ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﻧﺎﻡ ﺟﻮ ﺳﻦ ﻟﻮﮞ .
ﻣﺠﮭﮯ ﺍﻭﺭﻭﮞ ﮐﮯ ﻣﻨﮧ ﺳﮯ ﺗﻢ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﭼﮭﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮕﺘﮯ
poetry.1
Reviewed by Unknown
on
March 12, 2018
Rating:
No comments: